Posts

(کرپٹ مافیا اور اس کے ترجمان)

 (کرپٹ مافیا اور اس کے ترجمان) اپنا دیوان مرقع ہے حسینوں کا جلیل" نکتہ چیں تھک گئے کچھ عیب نکالے نہ گئے" عمران خان پر اللہ کا یہ بہت بڑا احسان ہے کہ اللہ تعالی اسے ہر بحران سے کچھ اس طرح سے نکالتا ہے کہ ہر بدکردار منافق حسد اور بغض رکھنے والا منہ تکتا رہ جاتا ہے دو دن سے میں کرپٹ مافیا اور اس کے بد کردار ترجمانوں کی یوٹیوب ٹوئٹر فیس بک پر بکواس سنتا رہا اور یہ سوچتا رہا کہ یہ کس قدر بے حیا اور بےعزت لوگ ہیں کوئی عمران خان کو نااہل کروا رہا تھا کوئی حکومت گرا رہا تھا کوئی پنڈورا پیپرز میں عمران خان کی کرپشن بتا رہا تھا مطلب دنیا جہان کا جو بھی پروپیگنڈا تھا انہوں نے عمران خان کے خلاف کیا مگر یہ ایسے کمینے لوگ ہیں کہ ان کو سب کے سامنے جھوٹ بولتے ہوئے ذرا بھی شرم نہیں آتی اور میں ان جاہلوں کے تبصرے تجزیے انکشافات اور بونگیوں پر مسکراتا رہا کہ ان کی یہ سب بونگیاں اگلے 24 گھنٹوں میں جب زمین بوس ہو جائیں گی تو یہ کس منہ کے ساتھ ان بونگیوں کا دفاع کریں گے اور آج ان کی شکلیں دیکھنے والی ہیں مسترد شدہ ضمیر فروش اور خدا کی لعنت میں گرفتار یہ بدترین جھوٹے لوگ آج کیسے ذلیل ہو رہے ہیں اس

"ریاست پاکستان جھکے گی نہیں" آج ہم سب کے لیے انتہائی اداسی کا دن ہے ۔ مگر اپنے سر اونچے رکھیں ۔ ایک ریاست جس نے عالمی طاقتوں کے تمام گیم ادھیڑ بکھیر کے رکھ دیے ہوں اس ریاست کے دشمن بھی اتنا ہوں گے جتنا اسکا ریاست کی اہمیت ہوگی۔ بلاشبہ ایک ایک عالمی طاقتوں کی پاکستان کو وارننگ ہے کیونکہ کہ پاکستان آنے والے دنوں میں افغان حکومت کو تسلیم کرنے جا رہا تھا ۔اس گھٹیا اقدام سے پاکستان کو وارننگ دی گئی ہے انکے مفادات کے خلاف پاکستان نا جائے مگر ہم اپنی مرضی سے فیصلے کریں گے ۔ دشمن یاد رکھیں جس نے پاکستان کا برا چاہا اسکا برا ہی ہوا ۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم اگر چاہتی تو سیکورٹی کا بہانہ بنا کر پاکستان آنے سے انکار کر سکتی تھی مگر انہوں نے پاکستان آکر پاکستان کو غیر محفوظ ملک ثابت کرنے کی کوشش صرف عالمی طاقتوں کے دباؤ میں کی ۔ حالانکہ میں انکی سیکیورٹی کو قریب سے دیکھتا رہا ہوں اتنی سیکورٹی میں ایک چڑیا بھی نہیں گزر سکتی ۔ کوئی بات نہیں یہ وقت گزر جائے گا ۔ ہماری ریاست پر برے سے برے وقت آئے گزر گئے مگر اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا امریکیوں کی غلامی نہیں کی جا سکتی ۔ایک اصول ہے اگر آپ غلامی کی زنجیریں پہننے سے انکار کرتے تو بلاشبہ قیمت بھی ادا کریں گے اور ہم کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز منسوخی پر خوش ہونے والے وطن کے غدار سن لیں انکو کبھی اس ریاست میں چین کا سانس نہیں لینے دیا جائے گا انشا اللہ زمین ان پر تنگ کر دی جائے گی

(پلے نہ دھیلا تے کردی میلہ میلہ) کچھ دنوں سے میں یہ تماشا دیکھ رہا ہوں کہ ایک طیارہ ملائیشیا میں پکڑا گیا ہے اور آوازیں یوں سنائی دے رہی ہیں کہ عمران خان نے ملک کی بدنامی کروا دی سب کچھ ڈوب گیا ہماری بےعزتی کروا دی ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا اب تو جہاز بھی محفوظ نہیں وغیرہ وغیرہ تمہارے پلے ہے کیا جو تمہاری بدنامی ہو گئی؟؟ تمہارا بچا ہی کیا ہے جو تمہاری بےعزتی ہو گئی؟؟ تم محفوظ کب تھے جو آج غیر محفوظ ہو گئے؟؟ مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ لوگ ایسی حرکتیں جان بوجھ کر کرتے ہیں یا سچ میں ہی ان کی عقل گدھوں سے بھی بدتر ہو چکی ہے الو کے پٹھو گدھو رینگنے سے پہلے یہ تو یاد کر لیا کرو کہ تم سب کے دلوں کی دھڑکن نواز شریف موٹر ویز ہائی ویز ایئرپورٹ اور سرکاری عمارتیں تک گروی رکھوا گیا ہے اس جہاز کا معاہدہ بھی نواز شریف کے دور میں ہوا تھا البتہ جو جو ٹھوکو تمہیں لگے ہیں اب اس کی ایک ایک حقیقت عمران خان کے دور حکومت میں منظر عام پر آ رہی ہے اور تمہیں یہ لگتا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے یہ سب ہو رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں تمہارے ساتھ جن لوگوں نے جو جو بلتکار کیے ہیں ان کا کچا چٹھا کھول کر عمران خان تمہارے سامنے رکھ رہا ہے دراصل عمران خان تمہیں یہ بتانا چاہ رہا ہے کہ میں آئینہ ہوں دکھاؤں گا داغ چہروں کے" جسے برا لگے وہ سامنے سے ہٹ جائے" !!!! (احمد خان اورکزئی)

ہزارہ برادری کے مطالبات پہ غور فرمائیے جو احتجاج دھرنا ختم کرنے کی شرط کی بنیاد پہ رکھےگئے ہیں. آئی جی ایف سی بلوچستان، وی سی ایف سی بلوچستان، کو برطرف کیا جائے اس بات کا کیا مطلب ہوا؟ ہمارے جوان اور آفیسرز روز بلوچستان کی حفاظت اور دہشتگردوں سے پاک کرنے کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ ان کا مطالبہ ہے کہ ایف سی کے ہی خلاف کاروائی کی جائے اس بات کا مقصد میری سمجھ سے باہر ہے. تمام لاپتہ شعیہ افراد کو رہا کیا جائے اور مقدمات واپس لیے جائیں، یاد رہے کہ یہ لاپتہ شعیہ افراد ایران کی مالی اعانت سے چلائے جانے والے زینبیون بریگیڈ کے ممبر ہیں جو مختلف مقدمات میں گرفتار اور چند ایک مطلوب ہیں اس لیے روپوش ہیں. انکی خواہش ہے کہ انہیں مقدمات سے بری کرکے آزاد کر دیا جائے. 2. ہزارہ قوم کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنا کر دیئے جائیں، کلیرنس کو ختم کیا جائے اور جن کے کارڈ بلاک کیے گئے ہیں وہ کارڈ بھی اَن بلاک کیے جائیں یاد رہے کہ یہ جعلی شناختی کارڈ تھے جو افغان میں مقیم ہزارہ والوں نے دھوکہ دہی سے بنوائے تھے، اس مطلب واضح ہے کہ افغان سائیڈ سے آنے والے ہزارہ والوں کے لیے یہ سہولیات مانگی جا رہی ہیں یہ کونسا حق اور مطالبہ کہ افغان ہزارہ والوں کو بھی پاکستان کے شناختی کارڈ دئیے جائیں، انہیں پاسپورٹ دیے جائیں، انکی کلیرنس ختم کی جائے؟ چند ماہ قبل ایک پشتون لڑکے بلال نورزئی کو ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ میں ہزارہ ہجوم نے بدترین وحشیانہ تشدد کرکے قتل کردیا تھا، اس واقعے کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ بلال نورزئی و ساتھیوں نے قاتلوں کو گاڑی بیچی جب رقم لینے ہزارہ ٹاؤن پہنچے تو قاتلوں نے حملہ کر دیا جس میں بلال شہید ہوگیا جبکہ دیگر دو سے تین ساتھیوں کو شدید زخمی کر دیا گیا جس پہ کافی ہنگامہ برپا ہوا اس جرم میں قریباً گیارہ افراد کو گرفتار کیا گیا، ہزارہ برادی کا مطالبہ ہے کہ ان "بےگناہ" افراد یعنی قاتلوں کو رہا کیا جائے. کل طاہر خان ہزارہ کہہ رہا تھا کہ پختونوں کا قتلِ عام بند کیا جائے آج پختونوں کے قاتل کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں. یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو بار بار دھرنے میں بلانے جانے پر اداروں کی جانب سے محتاط رہنے اور سیکیورٹی رسک قرار دیا گیا ہے، اس لیے وزیراعظم کا دورہ آئندہ چند روز میں ہی متوقع ہو پائے گا، مطالبات کی یہ فہرست مستند ذرائع سے ہی آئی ہے، بعدازاں بھی اس پہ کوئی ایشو ہوا تو وضاحت کردونگا ان شاءاللہ

(بلوچستان کا احساس محرومی) یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ریاست پاکستان نے 70 سالوں سے لے کر آج تک بلوچستان کے احساس محرومی کو ختم نہیں کیا حکمرانوں کی نااہلیوں اور ذاتی مفادات کی ہوس نے بلوچستان کے لوگوں میں بغاوت کو جنم دیا اور آج نوبت یہاں تک آ گئی ہے کہ اپنے ہی صوبے کے پاکستانی بھائی ریاست کے خلاف بر سر پیکار ہیں انڈیا کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں انٹرنیشنل قوتوں کے ساتھ مل کر بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں ریاست ایک ماں کے جیسی ہوتی ہے جو اپنے بچوں میں کبھی فرق نہیں کرتی ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ بلوچستان کے احساس محرومی کو ختم کرکے ان کو وہ تمام حقوق مہیا کیے جاتے جو کسی بھی ریاست میں اس کے شہریوں کو میسر ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں ماضی کے حکمرانوں نے اپنی نااہلیوں کے سبب ذاتی مفادات اور کرپشن کی حرص اور لالچ کی وجہ سے بلوچستان کے مسائل پر کبھی توجہ نہیں کی لیکن آج الحمدللہ پاکستان کی موجودہ قیادت کو دیکھ کر یہ امید ضرور ابھرتی ہے کہ بلوچستان کے احساس محرومی کو ختم کرنے کے لیے عمران خان کی قیادت میں حکومت پاکستان نے جو تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں اس سے انشاءاللہ آنے والے عرصے میں بلوچستان کے عوام کا یہ احساس محرومی ختم ہو جائے گا موجودہ حکومت پہلی مرتبہ بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ نظر آرہی ہے جس کی سب سے بڑی مثال جنوبی بلوچستان کے 9 اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 600 ارب روپے کے فنڈ جاری کرنا ہے بلوچستان کے 6 لاکھ 40 ہزار بچوں کو تعلیم مہیا کرنا ہے طلباء کیلئے سکالر شپ کو 135 سے بڑھا کر 360 کرنا ہے 83 ہزار بچوں کو وسیلہ تعلیم کے تحت مفت تعلیم فراہم کرنا ہے جبکہ ان غریب طلباء یعنی لڑکے کے لیے 1500 وظیفہ جبکہ لڑکی کے لیے 2000 وظیفہ مقرر کرنا ہے اس کے علاوہ ایک لاکھ پچاس ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کے لیے 16 ڈیمز کا آغاز کرنا ہے مقامی کسانوں کے لیے فصلوں کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے زیتون اور Olive کے تین تین یونٹس قائم کرنا ہے اسکول کالجز یونیورسٹیز ہسپتالوں اور سڑکوں کی تعمیر کا آغاز کرنا ہے اور اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے لیکن بتانے کے لئے اتنا ہی کافی ہے یعنی 50 سالوں میں پہلی مرتبہ عمران خان نے بلوچستان کو تاریخی بجٹ فراہم کرتے ہوئے بلوچستان کے عوام کے مسائل کو حل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے اب میں سوال پوچھتا ہوں بلوچستان کے ان لوگوں سے جو دن رات بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں دن رات فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں بندوق اٹھا کر ریاست سے ٹکراتے ہوئے بلوچستان کی آزادی مانگتے ہیں کیا ریاست پاکستان کے خلاف بندوق اٹھا کر تم بلوچستان کو علیحدہ کر پاؤ گے؟؟ بالکل بھی نہیں کیا فوج سے لڑ کر تم جیت جاؤ گے؟؟ بالکل بھی نہیں کیا اپنے احساس محرومی کو ختم کرنے کے لئے انڈیا اور انٹرنیشنل قوتوں کے آلہ کار بن کر اپنے حقوق حاصل کر پاؤ گے؟؟ بالکل بھی نہیں لہذا اپنے تحفظات اور اپنے مطالبات کو پر امن طریقے سے حکومت پاکستان کے سامنے پیش کرکے تم اپنے مسائل حل کر سکتے ہو ورنہ یاد رکھو ریاست سے ٹکرانے کا کچھ فائدہ نہیں ہوگا انڈیا اور انٹرنیشنل قوتوں کے آلہ کار بن کر علیحدگی پسند تحریکیں چلانے سے کچھ فائدہ نہیں ہوگا اگر فائدہ چاہتے ہو تو پرامن طریقے سے اپنے مطالبات پیش کرو ورنہ تشدد سے تمہارا اپنا ہی نقصان ہوتا چلا جائے گا اور میں اپنے بلوچستان کے بھائیوں کو یہ یقین دلاتا ہوں کہ تم بھی پرامن طریقہ کے ساتھ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرو انشاءاللہ بہت جلد تمہارے مسائل حل ہو جائیں گے !!! ( احمد خان اورکزئی)

مجھے یہ سوچ سوچ کر بڑی خوشی ہوتی ہے کہ تحریک انصاف کے نوجوان انصافین نے آگے بڑھ کر ملک اور قوم کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستانی سیاست میں ایک سونامی برپا کر دیا ہے اگر خدانخواستہ یہ نوجوان آگے نہ بڑھتے تو آج بھی حامد میر منصور علی خان نجم سیٹھی عاصمہ شیرازی جاوید چوہدری اور سلیم صافی جیسے صحافی اور دانشور اندھوں میں کانا راجہ بن کر بیٹھے رہتے اور قوم کو گمراہ کرتے رہتے لیکن شکر ہے اللہ رب العالمین کا کہ میرے ملک کے ان عظیم نوجوانوں نے ایسے تمام جھوٹے بدکار ضمیر فروش لفافہ خوروں کرپٹ مافیا کے مددگاروں ملک اور قوم کے دشمنوں اور دانش فروشوں الغرض ایک ایک کو بے نقاب کر کے رکھ دیا ہے اور آج الحمدللہ تحریک انصاف کے یہی نوجوان ان تمام صحافیوں اور دانشوروں سے کہیں بڑھ کر باشعور ہیں اور بہتر معلومات عوام تک پہنچاتے ہیں !!!!! (احمد خان اورکزئی)

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کو NRO نہیں دیں گے نواز شریف عمران خان میرے شکنجے میں ہے فضل الرحمان عمران خان تو کٹھ پتلی ہے اس کے اختیار میں کچھ نہیں اپوزیشن عمران خان نے ملک کو تباہ کر دیا اپوزیشن میرے پاکستانیو ذرا اپنے دل پر ہاتھ رکھ کے بتاؤ ان گھوڑی کے بچوں کا کوئی دین ایمان بھی ہے؟؟ یہ سب بچی کے لاکڑ سالے بھڑوے اس قدر بے حیا اور بے غیرت بن چکے ہیں ان کو ذرا بھی شرم نہیں آتی ایسا غلیظ جھوٹ بکتے ہوئے میں تو یہ سوچ سوچ کر حیران ہوتا ہوں یہ قوم کا سامنا کیسے کر لیتے ہیں اتنے ننگے جھوٹ بول بول کر ایسی بونگیاں مار مار کر اور اس سے بھی بڑی حیرت تو یہ ہوتی ہے قوم بھی بڑے آرام سے یہ جھوٹ برداشت کرتی چلی جاتی ہے یہ بونگیاں سنتی چلی جاتی ہے